از بشری میمن قسط نمبر 09 ماہین نے اچانک آنکھیں کھول دیں. خیام ابھی تک رو رہا تھا. ماہین بولنے کی کوشش کر رہی تھی مگر اس کے مونھ سے سوائے خرخراہٹ کے کچھ نہیں نکل رہا تھا. وہ رو رہی تھی مگر اس کی آواز کہیں دور دب چکی تھی. قاتل پاپا قاتل پاپا. ماہین کی آواز آ تو رہی تھی مگر یوں جیسے کوئی کنویں کی گہرائی سے بول رہا ہو. کون ہے قاتل. خیام ماہین کو گود میں لیے اس سے پوچھنے لگا. … [مزید پڑھیں] about سایہ ناول قسط نمبر 09 اور قسط نمبر 10