• Skip to main content
  • Skip to secondary menu
  • Skip to primary sidebar
  • Skip to footer
کہانی آن لائن

کہانی آن لائن

اردو کہانیاں

  • صفہ اول
  • معلوماتی
  • ڈراؤنی
  • سسپنس
  • جادو و دشمنی
  • آپ بیتی
  • پیار اور دھوکہ
  • ناول
صفہ اول » ناول » سایہ ناول قسط نمبر 02

سایہ ناول قسط نمبر 02

جون 16, 2023

سایہ

از بشری میمن
قسط 2
ہم جیسے ہی گھر کے استقبالی دروازے سے اندر داخل ہوئے, سامنے سے بہت سے چمگادڑ ہمارے سر سے ہوتے ہوئے اڑے.
"او مائی گاڈ!” خیام نے جلدی سے ماہین کو اپنے حصار میں لیا اور بیٹھ گیا, ورنہ وہ چمگادڑ حملہ آور ہو سکتے تھے.
غضنفر راحیل پر غصہ ہوا.
کیا تم نے اندر جا کر چیک نہیں کیا تھا؟
وہ سر…. میں تو….. آپ سے تھوڑی دیر پہلے ہی آیا ہوں. راحیل نے کہا
لو جی جان کا عذاب, بند جگہوں پر ایسے ہی جاندار آکر ٹھہر جاتے ہیں, تم جیسے جانداروں سے ڈرتے ہیں اس لیے. خیام نے جملہ کسا جس پر غضنی کا غصہ ٹھنڈا ہوگیا.
گھر میں آنے کے بعد اندازہ ہوا کہ گھر کافی بڑا ہے. گھر میں آمنے سامنے چار کمرے تھے اور گھر کے بیچو بیچ ایک سیڑھی تھی جو اوپر کی طرف جاتی تھی. اوپر تین کمرے تھے یعنی کل ملا کر سات کمرے.
ہمم زبردست! نیلم بھی داد دیے بنا نہ رہ سکی. خیام, کافی اچھا گھر ہے. نیلم نے تعریفی جملہ کہا. مجھے تو کافی پسند آیا ہے یہ گھر.
ہاں واقعی, خیام بولا.
ماہ نور اور ماہرہ اوپر باتیں کرتے ہوئے تقریبا لڑتے ہوئے جا رہی تھیں. دھیان سے ماہی بیٹا گر نہ جانا, اور ماہرہ ماہین کا دھیان رکھنا. خیام نے بلند آواز سے بچوں کو مخاطب کیا.
لیکن پاپا ماہین تو ہمارے ساتھ نہیں ہے. ماہرہ بولی
نہیں ہے مطلب? اندر گھر میں وہ آپ لوگوں کے ساتھ انٹر ہو رہی تھی. نیلم پریشان ہو گئی.
نیلو یار پریشان کیوں ہو رہی ہو, ہوگی یہیں کہیں. میں دیکھتا ہوں. خیام بولا
ماہین …….. وہ ہر روم چیک کر رہا تھا لیکن ماہین کسی روم میں نہیں تھی. حیرت ہے یہ لڑکی گئی کہاں. غضنفر بولا کہیں چھپ تو نہیں گئی. خیام بولا….
گھر کے پچھلے حصے میں باغیچہ تھا, ہر طرف سبزہ ہریالی ہی ہریالی تھی اور باغیچے کے بیچوں بیچ ایک پرانے برگد کا پیڑ تھا. اس درخت پر غبارے لٹکے ہوئے تھے. ماہین خوش ہو کر ہنس رہی تھی. لیکن غبارے اس کے ہاتھ نہیں آ رہے تھے. وہ پنجوں کے بل درخت کی ٹہنی تک پہنچنے کی کوشش کرتی لیکن غبارے ہاتھ نہیں آ رہے تھے.
پھر ایک غبارہ نیچے آیا اور ماہین نے تھام لیا.
راحیل ……. راحیل ……
جی سر, خیام کے غصے سے پکارنے پر راحیل دوڑتا ہوا آیا. میری بچی کو دیکھا تم نے. اندر داخل تو ہوئی لیکن مل نہیں رہی. سب جگہ ڈھونڈ لیا. کیا ادھر سے داخلی دروازے کے علاوہ بھی کوئی دروازہ ہے؟خیام غصے سے بولا.
پتا نہیں سر میں یہاں رہتا تھوڑی ہوں. ڈھونڈتے ہیں.
غضنی کے ہاتھ پر دباؤ دینے پر خیام نے خود پر قابو پایا.
وہ ڈھونڈتے ڈھونڈتے تھک چکے تھے لیکن ماہین مل ہی نہیں رہی تھی.
ماما …… ماہ نور نے انگلی کا اشارہ کیا تو نیلم نے وہاں نگاہ کی جہاں برگد کا پیڑ تھا. ماہین کے ہنسنے کی آوازیں آ رہی تھیں. نیلم اس جانب پہنچی تو ماہین چپ ہو گئی.
کیا کر رہی ہو. ہنس کیوں رہی ہو. نیلم نے ماہین کو سینے سے لگا لیا. ہم تمہیں ڈھونڈ رہے تھے. جان ہی نکال لی تو نے. لگتا ہے تمہیں گھر بہت اچھا لگا ہے. ہمم. نیلم نے ماہین کا چہرہ ہاتھوں میں تھامتے ہوئے پوچھا.
ماہین نے سر ہلا کر ہاں کا اشارہ دیا اور نیلم اس کو اٹھا کر لے آئی. لیکن ماہین ہنوز پیچھے برگد کی جانب دیکھ کر مسکرا رہی تھی.
بھابھی گھر کیسا لگا. غضنفر نے سوال کیا.
نیلم جو ماہین کی مسکان سے الجھ رہی تھی غضنفر سے باتوں میں لگ گئی. گھر کافی اچھا ہے لیکن اس کی حالت دیکھ کر کوفت ہو رہی ہے. نیلم بولی
ہاں غلطی کر دی یار پہلے کانٹ چھانٹ کروانی چاہیے تھے باغیچے کی اور گھر کو بھی پینٹ وغیرہ کروانا تھا. پھر لے آتا میں تم لوگوں کو. خیام نے تاسف کا اظہار کیا.
لیکن تم نے تو کہا تھا گھر پہلے بھابھی پسند کریں گی پھر خریدوں گا. رے میم
غضنفر کے چھیڑنے پر خیام اس کے پیچھے لگ گیا.
تو رک غضنی کے بچے مجھے اپنی اولاد اور بیوی سامنے رن مرید بولتا ہے.
او میں نے کب بولا. میں نے تو رے میم کہا. غضنفر کے جواب پر سب ہنس پڑے.
راحیل, گھر اچھا ہے ڈن کردو, میں وکیل لے کر آؤں گا کچھ دنوں میں. مدثر صاحب کو بتا دیجئے گا. غضنفر نے راحیل کا شکریہ ادا کیا.
نیلم کیا خیال ہے یہ ہی گھر لیں یا کوئی دوسرا دیکھ لیں. خیام نے نیلم کو چھیڑا.
گھر اچھا ہے بہت, بڑا بھی ہے. لے لو خیام. نیلم نے ستائش بھری نظروں سے خیام کو دیکھا.
اچھا گھر تو ہے مگر تم سے بہت کم. خیام یہ کہتے ہوئے نیلم پر جھکا.
افو خیام, بچوں کا تو لحاظ کیا کرو. نیلم نے خیام کے موںھ پر ہاتھ رکھ دیا. شرم سے نیلم کے کان لال ہو گئے.
آہمم آہمم, غضنی کی شرارت پر خیام نے اس کی طرف جیب سے پین نکال کر اچھالی جو غضنفر نے کیچ کر لی. سب لوگ وہاں سے نکل آئے.
——————————
کیا خیال ہے کھانا نہ کھا لیں. خیام نے پیش کش کی تو فوری طور پر قبول ہوگئی. دو دریا پر ان لوگوں نے کھانے کا آرڈر دیا اور آپس میں گفتگو کرنے لگے. غضنفر کا فون بجا تو.
ہیلو ….. ہاں …. واٹ …… کیسے …… تم لوگ کیا کر رہے تھے. تمہیں کہا بھی تھا نانسینس, میں ابھی آتا ہوں. نہیں میں نکل رہا ہوں, تم خیال رکھنا.
ہوا کیا ہے غضنی. کچھ بتائے گا بھی. خیام کے پوچھنے پر اس نے بتایا کہ صائمہ نے نیند کی گولیاں کھا لی ہیں.
واٹ ….. میں چلتا ہوں تمہارے ساتھ. خیام بولا
نہیں تم بھابھی اور بچوں کو گھر لے جاو, میں مینج کر لوں گا. غضنفر خیام کی گاڑی لے کر نکل گیا.
خیام نے آفس کال ملائی اور تھوڑی دیر بعد ایک پولیس والا گاڑی لیے حاضر ہو گیا. کھانا اب ان لوگوں نے ہوٹل میں نہیں کھایا اور پارسل کروا دیا. خیام اور نیلم غضنفر کی بیوی کے لیے متفکر تھے اور اسی کیفیت میں گھر کے لیے روانہ ہوگئے.
خیام بار بار غضنفر کو کال کر رہا تھا لیکن وہ اٹھا ہی نہیں رہا تھا.
وہ کال اٹینڈ نہیں کر رہا اور میں نے بھی نہیں پوچھا کہ کونسے ہاسپٹل لے جا رہے ہیں. خیام بولا
آپ پریشان نہ ہوں خیام, صائمہ ٹھیک ہوجائی گی. بیچاری صدمے سے گزر رہی ہے.
پتہ ہے خیام, لڑکیوں کو جتنا ماں نہ بننے کا احساس مارتا ہے اس سے کہیں زیادہ لوگوں کی باتیں مار دیتی ہیں. شادی نہیں ہوئی تو ابھی تک کیوں نہیں ہوئی, کسی کے ساتھ چکر تو نہیں اس کا اور لوگ رشتہ نہیں لا رہے. شادی ہوگئی تو بچہ کیوں نہیں ہو رہا. کچھ دن اپنے ابا کے گھر رہنے گئی تو ّکیوں رکی ہوئی اتنے دن سے, لگتا ہے شوہر سے لڑ کر آئی ہے. خیام نے نیلم کی طرف دیکھا. کتنی اذیت تھی اس کی باتوں میں. خیام نے اس کا سر اپنے سینے سے لگا لیا.
وہ رات خیام اور نیلم نے جاگتے گزاری کیوں کہ ایک تو غضنفر ادھر اکیلا تھا دوسرا مصیبت میں گرفتار تھا. خیام خود کو کوس رہا تھا. کیسا دوست ہوں میں, اس کی مدد نہیں کر سکتا. ایک تو اپنے بچوں کو یوں اکیلا بھی نہیں چھوڑ کر جا سکتا تھا اور ویسے بھی خیام کو معلوم نہیں تھا کہ غضنفر کس ہاسپٹل میں صائمہ کو لے گیا ہوگا. غضنفر کا نمبر اب بھی بند جا رہا تھا. اللہ خیر کرے کہیں اس کی بیوی کو کچھ ہو نہ گیا ہو. نیلم نے خدشہ ظاہر کیا.
میں جا رہا ہوں نیلم, تم اپنا اور بچوں کا خیال رکھنا. خیام بولا
لیکن ڈھونڈیں گے کیسے آپ غضنفر بھائی کو؟ کیا پتہ وہ کس ہاسپٹل گئے ہیں. اس علاقے میں تو دو ہی ہاسپٹل ہیں, میں چیک کرتا ہوں. خیام بولا
خیام مجھے ڈر لگ رہا ہے. نیلم خیام کے گلے لگ گئی. میں آتا ہوں نیلم. پتہ تو چلے کچھ. تم اندر سے لاک کر دو, میں آتا ہوں. یہ کہتے ہوئے خیام گھر سے نکل گیا.
#################
صائمہ کے معدے سے گولیاں نکال لی گئی تھیں لیکن پھر بھی وہ مسلسل بے ہوش تھی. غضنفر ساری رات جاگتا رہا تھا اکیلا. کوئی بھی تو پاس نہیں تھا اس کے.
اچانک اس کو خیام کا خیال آیا تو موبائل چیک کیا جو پتا نہیں کب بند ہوگیا تھا. اس نے آن کیا تو 13 مس کالز تھی خیام کی. اس نے فوری طور پر کال ملائی جو جلدی سے اٹینڈ کر لی گئی. ہاں ہیلو غضنی, بھابھی کیسی ہے تو کس ہاسپٹل ہے یار۔
میں دو جگہ پوچھ آیا ہوں تو کہیں نہیں ملا. پھر غضنی نے خیام کو ایڈریس سمجھا دیا.
++++++++++++++++++
تو کیسا گدھا ہے. تجھے پتہ ہے نیلم اور میں کتنے پریشان تھے. کال پر ہی بتا دیتے.
وہ ٹھیک ہے اب یار بس دواؤں کے زیرِ اثر ہے. ڈاکٹر نے کہا ہے ٹھیک ہوجائے گی. غضنی بولا
اللہ تیرا شکر. خیام نے غضنفر سے کہا اور غضنی کے کاندھے پر ہاتھ رکھا. سب ٹھیک ہوجائے گا یار تو پریشان نہ ہو. خیام بولا اور جلدی سے کال ملائی.
ہاں نیلم, غضنی مل گیا ہے. بھابھی بہتر ہیں. میں آتا ہوں تھوڑی دیر میں. تم ناشتا بناؤ میرے اور غضنی کے لیے, پھر چلتے ہیں ہاسپٹل تھوڑی دیر میں.
جی اچھا, نیلم نے کہا.
تھوڑی دیر میں نیلم اور بچے صائمہ کے سامنے تھے. نیلم صائمہ کو سمجھا رہی تھی. دیکھو صائمہ, تم خود پر سوار کیوں کر رہی ہو یہ مسئلہ. اللہ نے چاہا تو ان شاءاللہ تمہاری جھولی بھی بھر جائے گی اولاد کی نعمت سے.
نیلم بھابھی! مجھے ڈر لگتا ہے کہیں غضنفر مجھ سے دور نہ ہوجائیں. صائمہ بولی
غضنی بھائی تم سے دور نہیں ہوسکتے. تم نے اپنی حالت خراب کر لی ہے. اس طرح سے تم خود دوریاں پیدا کر رہی ہو اپنے رشتے میں. تم سمجھ رہی ہو میری بات صائمہ؟ نیلم نے کہا.
صائمہ نے ہاں میں گردن ہلائی.
اب وہ قدرےِ بہتر تھی. نیلم کے سمجھانے کا اثر تھا یا بچوں میں گھلنے ملنے کی خوشی, صائمہ اپنا دکھ بھول گئی تھی.
غضنی بات سن! خیام بولا.
گھر کی صفائی ستھرائی کرائیں. ہم شفٹ ہوجائیں پھر تو کچھ دن صائمہ بھابھی کو ہمارے گھر لے آ. بچوں کے ساتھ رہے گی بہل جائے گی. اکیلی رہ کر عاجز آجاتی ہو گی.
صحیح کہہ رہے تم خیام, میں بھی سوچ رہا تھا دفتر سے کچھ دن چھٹی کر لوں اور صائمہ کو کہیں لے جاؤں لیکن تو نے میرا خرچہ بچا لیا یار. غضنفر نے شرارت سے آنکھ دبائی اور دونوں ہنسنے لگے.
——————————-
ہم گھر میں شفٹ ہو گئے. گھر میں چار کمرے نیچے اور ایک ڈرائنگ روم, چھوٹا صحن اور صحن میں چاروں طرف رکھے گلدان جن میں اکثریت گلاب, رابیل اور کیکٹس کے پھولوں کی تھی. گھر میں صحن کے بیچ آم کا اور چیکو کا پیڑ بھی تھا جو اس گھر میں پہلے بسنے والے مکینوں کے ذوق کا پتا دیتا تھا.
ہم اپنے اس نئے گھر میں بہت خوش تھے کیوں کہ الحمداللہ جلدی میں ہی سہی لیکن اچھا گھر مل گیا تھا. سب ٹھیک ٹھاک چل رہا تھا کہ اچانک ایک دن ایک عجیب بات ہوگئی ………………………….
(جاری ہے)
تحریر بشری میمن

Post Views: 2,486

یہ بھی پڑھیں :

  1. سایہ ناول قسط نمبر 05 اور قسط نمبر 06
  2. سایہ ناول قسط نمبر 07 اور قسط نمبر 08
  3. سایہ ناول قسط نمبر 09 اور قسط نمبر 10
  4. سایہ ناول قسط نمبر 01
  5. سایہ ناول قسط نمبر 03
  6. سایہ ناول قسط نمبر 04
  7. سایہ ناول قسط نمبر 11
  8. سایہ ناول قسط نمبر 12
  9. سایہ ناول قسط نمبر 13
  10. سایہ ناول قسط نمبر 14

کیٹیگری:ناول Tagged With: سایہ, قسط نمبر 02, ناول

Primary Sidebar

  • Facebook
  • YouTube

حال ہی میں شائع کی گئی کہانیاں

سایہ

سایہ ناول قسط 15 ( آخری )

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 14

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 13

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 12

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 11

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 09 اور قسط نمبر 10

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 07 اور قسط نمبر 08

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 05 اور قسط نمبر 06

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 04

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 03

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 02

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 01

جون 16, 2023

Footer

ہم لاے ہیں آپ کے لئے سچی کہانیاں اس ویب سائٹ پر جو کے ہم نے مختلف ذرائع سے اکٹھی کی ہیں. ان کہانیوں میں سے کچھ کہانیاں حقیقی ہیں اور کچھ حقیقی نہیں ہیں. ہمارا مقصد بہتر سے بہتر کہانی آپکے لئے لکھنا اور پیش کرنا ہے. یہ کہانیاں ہمیں کچھ لوگ بھیجتے ہیں اور کچھ ہم خود سرچ کرکے آپکے لئے پیش کرتے ہیں

رابطہ کریں

زمرے

حالیہ شایع کی گئی

  • جن کا بچا
  • خوفناک رات
  • مائیکل جیکسن کی زندگی کے بارے میں حقائق
  • سایہ ناول قسط 15 ( آخری )
  • سایہ ناول قسط نمبر 14
  • سایہ ناول قسط نمبر 13
  • سایہ ناول قسط نمبر 12
  • سایہ ناول قسط نمبر 11
  • سایہ ناول قسط نمبر 09 اور قسط نمبر 10
  • سایہ ناول قسط نمبر 07 اور قسط نمبر 08

ڈھونڈیں

موضوعات

blue honey childhood death horror night life Michael Jackson zohra fona آپ بیتی بڑی خوفناک رات تو میرے پیر کونسا سیدھے ہیں حیرت کدہ دلچسپ واقعہ زہرہ فونا سایہ سایہ ناول قسط نمبر 09 اور قسط نمبر 10 سستا گھر اور شیطانی طاقت سسپنس سعودی عرب شہزاد روے قسط 15 ( آخری ) قسط نمبر 01 قسط نمبر 02 قسط نمبر 03 قسط نمبر 04 قسط نمبر 05 قسط نمبر 05 اور قسط نمبر 06 قسط نمبر 06 قسط نمبر 07 قسط نمبر 07 اور قسط نمبر 08 قسط نمبر 08 قسط نمبر 09 قسط نمبر 09 اور قسط نمبر 10 قسط نمبر 10 قسط نمبر 11 قسط نمبر 12 قسط نمبر 13 قسط نمبر 14 لڑکی کی شادی مائیکل جیکسن مردے کیسے تصدیق کرتے ہیں کہ وہ مر چکے ہیں معلوماتی ناول نیلا شہد ڈراؤنی ﻣﺴﺠﺪﻭﮞ ﮐﺎ ﻋﺎﺷﻖ

Copyright © 2025 · Magazine Pro on Genesis Framework · WordPress · Log in