• Skip to main content
  • Skip to secondary menu
  • Skip to primary sidebar
  • Skip to footer
کہانی آن لائن

کہانی آن لائن

اردو کہانیاں

  • صفہ اول
  • معلوماتی
  • ڈراؤنی
  • سسپنس
  • جادو و دشمنی
  • آپ بیتی
  • پیار اور دھوکہ
  • ناول
صفہ اول » آپ بیتی » ہرے زخم

ہرے زخم

اگست 9, 2021

ہرے زخم
آزادی وقت کی ایک سچی داستان
تحریر۔۔۔۔ابن علیم رانا
29اگست 1947
پاکستان بننے کے پندرہ دن بعد ایک شام ہندوستان میں موجود ضلع امبالہ کے ایک گاؤں میں پھٹے پرانے سے کپڑوں میں ملبوس ایک شخص نمودار ہوا۔
فقیرانہ سا حلیہ اپناۓ وہ دردربھیک مانگتا پھرتا اور رات ہوتے ہیں کہیں بھی پڑ کر سوجاتا۔
اس گاؤں میں اسے آج پانچواں دن تھا۔
اس نے گاؤں کے ہر گھر سے بھیک لےلی تھی۔
ویسے بھی گاؤں میں زیادہ تر گھر خالی ہی پڑے تھے۔
یہ ان مسلمانوں کے گھر تھے۔
جو کچھ دن پہلے ہی یہاں سے ہجرت کرکے آزادی کی خاطر پاکستان گئے تھے۔
یہ الگ بات ہے ۔کہہ
ان میں سے چند ہی پاکستان پہنچ پاۓ تھے۔
باقی راستے میں ہی شہید کردیے گئے۔
اس گاؤں اور آس پاس کے گاؤں میں اب صرف ہندو اور سکھوں کا راج تھا۔
ان ہی گاؤں میں سے ایک گاؤں میں ویران پڑا ایک گھر اس فقیر کا بھی تھا۔
اگلے دن یہ فقیر دوسرے گاؤں کی طرف چل پڑا۔
اس گاؤں میں بھی اس نے سارے گھر چھان لیے۔مگر
اس کی مراد پوری نہ ہوئی۔
کچھ دن بعد وہ تیسرے گاؤں کی طرف جارہا تھا۔کہہ
اچانک اس کا سامنا سامنے سے بیل لیکر آتے ایک جوان لڑکے سے ہوگیا۔
لڑکے کو دیکھ فقیر بنے اس شخص کی آنکھوں میں پہچان کا تاثرابھرا۔
وہ دوڑکر اس جوان تک پہنچا۔
اتنی دیر میں اس جوان کی نظر بھی اس فقیر پر پڑگئی تھی۔
تایا۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟ جوان کے لہجے میں دنیاجہان کی حیرت تھی۔
پھر وہ جوان اس فقیر تک پہنچا۔اور
اس کے گلے لگ کر پھوٹ پھوٹ کررودیا۔
اس کی زبان پربس ایک ہی تکرار تھی۔
تایا مجھے یہاں سے لےجاؤ۔
مجھے پاکستان جانا ہے۔
اتنے میں دور سے ایک سکھ آتا دکھائی دیا۔
جوان نے فقیر کو بتایا۔کہہ
یہ بیل اس سکھ کے ہیں۔اور
اسی نے اسے زبردستی اپنے پاس رکھا ہوا ہے۔
فقیر اس جوان کو جلد یہاں سے آزادی کی نوید سناکر ایک طرف چل پڑا۔
شام ہوتے ہی وہی فقیر جھولی پہنے گھرگھر بھیک کی صدا دینے لگا۔کہہ
اچانک سکھوں کے ایک گھر کا دروازہ کھلا۔اور
اس میں سے ایک لڑکی نے ہاتھ میں آٹے کی پلیٹ لیکر باہرجھانکا۔
فقیر پر نظرپڑتے ہی اس لڑکی کے ہاتھ سے پلیٹ چھوٹ گئی۔
چاچا صدیق۔۔۔۔؟؟؟ لڑکی کے منہ سے بےساختہ نکلا۔اور
ساتھ ہی آنکھوں سے آنسو بھی۔
شش چپ رہو۔۔۔۔فقیر نے اپنے ہونٹوں پر انگلی رکھ کر لڑکی کو خاموش رہنے کا اشارہ کیا۔
ان لوگوں کو پتہ چل گیا تو میں ماراجاؤنگا۔
میں تم لوگوں کو ہی لینے آیا ہوں۔اور
جلد یہاں سے سب کو لےجاؤنگا۔
لڑکی کا بس نہیں چل رہا تھا۔ورنہ
وہ اسی وقت اس فقیر کے ساتھ چل پڑتی۔۔
دل پہ ضبط کیے وہ پلٹی۔اور
آنکھوں میں آزادی کا خواب لیے اندر کی طرف چلی گئی۔
صدیق نام کا یہ شخص تین ماہ تک فقیر بنا گاؤں گاؤں پھرتارہا۔
الگ الگ گاؤں کے سکھوں کے مختلف گھروں سے اسے اس کا مقصد مل گیا۔
جس کے لیے وہ پاکستان سے دوبارہ یہاں آیا تھا۔
پھر ایک رات وہ چار لڑکیوں اور ایک لڑکے کو لیکر خاموشی سے پاکستان کی طرف چل پڑا۔
راستے کے مناظر ابھی بھی وہی تھے۔
جگہ جگہ انسانی لاشیں اور ٹوٹا پھوٹا سامان بکھرا پڑا تھا۔
یہ ان شہیدوں کی لاشیں تھیں۔
جو آنکھوں میں آزادی کا خواب لیے پاکستان کی طرف چلے تھے۔مگر
یہ لوگ پاکستان نہیں پہنچ پاۓ۔
البتہ
پاکستان کے یہ مسافر جنت کے مسافر بن گئے۔
محمد صدیق ان سب کو لیکر پاکستان مہاجروں کے کیمپ میں جاپہنچا۔
جہاں اس کے قبیلے کے لوگ پہلے سے موجود تھے۔
جن کو یہ لیکر آیا تھا۔
ان میں سے ایک لڑکی چند دن بعد فوت ہوگئی تھی۔
شاید وہ اب تک اسی لیے زندہ تھی۔کہہ
اسے اپنے پاکستان کی مٹی میں دفن ہونا تھا۔
یہ کوئی فرضی کہانی نہیں ہے۔
یہ میرے مرحوم والد صاحب نے مجھے سنائی تھی۔
وہ کہتے تھے۔کہہ
جب لٹے پٹے ہم پاکستان پہنچے تو کئی لوگوں کو کھوچکے تھے۔
ہمارے قبیلے کی چارلڑکیاں بھی سکھ اٹھاکرلےگئے۔
جن کو میرے پھوپھا صدیق تین ماہ فقیر بنے تلاش کرتے رہے۔اور
واپس لیکر آۓ۔
میرے والد صاحب نے جب یہ قصہ مجھے سنایا تو ان کی آنکھوں میں آنسو تھے۔
میرا دل کٹ کر رہ گیا۔
ان کے آنسو یہ بتانے کے لیے کافی تھے۔کہہ
عرصہ دراز گزرجانے کے باوجود زخم آج بھی ہرے ہیں۔
کئی اچھی بری یادوں کی کسک آج بھی موجود ہے۔
اپنوں کی جدائی آج بھی بےچین رکھتی ہے۔
دل آج بھی لہو روتا ہے۔
آزادی اتنی سستی نہیں ملی تھی۔اور
کسی بھی چیز کی حقیقی قدر وہی جانتا ہے۔
جس نے اس کی قیمت ادا کی ہو۔
اور
وہ چیز اور اس کی قدر ان لوگوں کے لیے انمول ہوجاتی ہے۔
جنہوں نے اس کی قیمت خون سے ادا کی ہو۔
وطن سے محبت ایمان کا حصہ ہے۔
اپنے وطن کی قدر کیجیے۔اور
اس کے وفادار رہیے۔
ابن علیم رانا
Post Views: 1,268

یہ بھی پڑھیں :

  1. مٹی کی طاقت – ایک آپ بیتی
  2. مہمان نوازی
  3. صابر پئا کا مزار
  4. جت والاسانپ
  5. جنات کا غلام – قسط:01
  6. جنات کا غلام – قسط:02
  7. ہانڈی کا عمل
  8. جنات یا بیماری
  9. لاشوں کے سوداگر
  10. جنات کے بچوں کو تکلیف ہوئی

کیٹیگری:آپ بیتی

Primary Sidebar

  • Facebook
  • YouTube

حال ہی میں شائع کی گئی کہانیاں

سایہ

سایہ ناول قسط 15 ( آخری )

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 14

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 13

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 12

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 11

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 09 اور قسط نمبر 10

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 07 اور قسط نمبر 08

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 05 اور قسط نمبر 06

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 04

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 03

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 02

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 01

جون 16, 2023

Footer

ہم لاے ہیں آپ کے لئے سچی کہانیاں اس ویب سائٹ پر جو کے ہم نے مختلف ذرائع سے اکٹھی کی ہیں. ان کہانیوں میں سے کچھ کہانیاں حقیقی ہیں اور کچھ حقیقی نہیں ہیں. ہمارا مقصد بہتر سے بہتر کہانی آپکے لئے لکھنا اور پیش کرنا ہے. یہ کہانیاں ہمیں کچھ لوگ بھیجتے ہیں اور کچھ ہم خود سرچ کرکے آپکے لئے پیش کرتے ہیں

رابطہ کریں

زمرے

حالیہ شایع کی گئی

  • جن کا بچا
  • خوفناک رات
  • مائیکل جیکسن کی زندگی کے بارے میں حقائق
  • سایہ ناول قسط 15 ( آخری )
  • سایہ ناول قسط نمبر 14
  • سایہ ناول قسط نمبر 13
  • سایہ ناول قسط نمبر 12
  • سایہ ناول قسط نمبر 11
  • سایہ ناول قسط نمبر 09 اور قسط نمبر 10
  • سایہ ناول قسط نمبر 07 اور قسط نمبر 08

ڈھونڈیں

موضوعات

blue honey childhood death horror night life Michael Jackson zohra fona آپ بیتی بڑی خوفناک رات تو میرے پیر کونسا سیدھے ہیں حیرت کدہ دلچسپ واقعہ زہرہ فونا سایہ سایہ ناول قسط نمبر 09 اور قسط نمبر 10 سستا گھر اور شیطانی طاقت سسپنس سعودی عرب شہزاد روے قسط 15 ( آخری ) قسط نمبر 01 قسط نمبر 02 قسط نمبر 03 قسط نمبر 04 قسط نمبر 05 قسط نمبر 05 اور قسط نمبر 06 قسط نمبر 06 قسط نمبر 07 قسط نمبر 07 اور قسط نمبر 08 قسط نمبر 08 قسط نمبر 09 قسط نمبر 09 اور قسط نمبر 10 قسط نمبر 10 قسط نمبر 11 قسط نمبر 12 قسط نمبر 13 قسط نمبر 14 لڑکی کی شادی مائیکل جیکسن مردے کیسے تصدیق کرتے ہیں کہ وہ مر چکے ہیں معلوماتی ناول نیلا شہد ڈراؤنی ﻣﺴﺠﺪﻭﮞ ﮐﺎ ﻋﺎﺷﻖ

Copyright © 2025 · Magazine Pro on Genesis Framework · WordPress · Log in