میری ساس مجھ سے تنگ تھی، تنگ اس لئے تھی کہ نہ گھر کا کام کرتی تھی نہ کسی سے بات کرنا پسند تھی، بس دن رات روم میں ھوتی تھی میری ساس کسی عامل کہ پاس گئی میرے نکاح ٹوٹنے کہ تعویذات کرانے، اس عامل نے بتایا کہ اس لڑکی کہ اوپر شیطانی سایہ ھے، میری ساس نے وقار کو سب بتا دیا وقار کو یقین نہیں آرہا تھا، عامل نے جو تعویذات دے تھے رات کو جلائے میری کیفیت عجیب ھو گئی اب سب کو پتہ لگ گیا کہ واقعی مجھ پہ سایہ ھے، 2 دن کہ بعد وقار نے طلاق دے دی، شیطان بھی یھی چاھ رھے تھے ایک جوڑے میں اپنے گھر آ گئی دل میں پکا یقین کیا کہ آج امی کو سب بتاؤں گی، اور سارہ ماجرا بیان کر دیا، امی ابو یقین نہیں کر رھے تھے یھی سمجھ رھے تھے کہ کوئی ڈراما رچایا ھے، ابو نے وقار سے بات کی تو وقار نے بھی شیطانی سایہ بتایہ، ایک ھفتے کہ بعد امی یقین کرنے لگی، شیطان جنوں نے میرا معدہ اور میرا دماغ خراب کر دیا، مجھے خود نہیں پتہ کہ میں کون ھوں میری شکل کالی ھو گئی بلکل سوکی دبلی پتلی ھو گئی تھی صرف 10 دنوں میں، مجھے چار پانچ لوگ پکڑتے تھے پھر بھی میری طاقت زیادہ تھی، جب کسی عامل کہ پاس لے جاتے تو مجھے رسی سے باندھ لیتے پھر لے کہ جاتے، جس بھی عامل کہ پاس جاتے پیسے کی ڈیمانڈ کرتا اور کام بھی نہیں کرتا، تھوڑا فرق پڑتا گھر جا کہ وہی حال ھو جاتا، امی ابو سخت پریشان ہو گئے تھے، پنجاب اور سندھ کہ عاملوں کو دیکھایا مگر کسی نے صحیح علاج نہیں کیا، ایک دن ھم سب گھر تھے، میرا ماموں افغانی پٹھان کو لے کہ آیا جو پیشے سے سائیکل پہ کپڑے بیچتا تھا، سادہ انسان تھا پٹھان نے پورے گھر کو دیکھا اور کہاں کہ ایک کالا بکرا، لال کپڑا ریشم کا، ایک مٹی کی مٹکی ، کالا بکرا ذیبع کیا، مجھے سفید کپڑے پہنائے اور عمل شروع کیا، بہت تکلیف ملی مجھے گھر میں طوفان کا ماحول بن گیا سب کو تکلیف ھونے لگی پھر بھی پٹھان نے عمل نہیں چھوڑا آخر کار مٹی کی مٹکی میں قید کر لیا اور میں اپنے جسم کو ھلکا سمجھنے لگی، گھر میں سکون ھو گیا اور پٹھان نے ایک پیسہ نہیں لیا بولا یہ کام فی سبیل اللّٰہ کیا ھے مجھے کوئی لالچ نہیں ہے کہاں لڑکی ہر وقت وضو میں اور پاکائی میں رہنا اور مٹکی اٹھائی اللہ حافظ کیا اور کہاں یہ شیطان کبھی نہیں آئینگے شیطانوں کو میں نے قید کیا ھے، اللّٰہ اللّٰہ کر کہ میری جان چھوٹ گئی۔