• Skip to main content
  • Skip to secondary menu
  • Skip to primary sidebar
  • Skip to footer
کہانی آن لائن

کہانی آن لائن

اردو کہانیاں

  • صفہ اول
  • معلوماتی
  • ڈراؤنی
  • سسپنس
  • جادو و دشمنی
  • آپ بیتی
  • پیار اور دھوکہ
  • ناول
صفہ اول » معلوماتی » کیسے ایک عورت نے عالم اسلام کو چکمہ دیا

کیسے ایک عورت نے عالم اسلام کو چکمہ دیا

نومبر 14, 2021

کیا مسلمان ہمیشہ ضعف الاعتقادی کا شکار رہیں گے؟

یہ 1970 کی بات ہے کہ جب اِنڈونیشیا میں صدر سوہارتو کی حکُومت تھی اور پاکِستان میں جنرل یحیٰی خان کا مارشل لاء تھا … انڈونیشیا کی ایک خاتُون "زہرہ فونا” نے حضرت مہدیؑ کی والدہ ہونے کا دعویٰ کر دِیا ۔ اُس کا کہنا تھا کہ اُس کے رحم میں پرورِش پانے والا بچہ حضرت مہدیؑ ہے۔ کیونکہ اُس عورت کے پیٹ سے کان لگا کر سُننے پر اذان اور تِلاوتِ قُرآن کی آواز آتی تھی. یہ خبر پُورے اِنڈونیشیا میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ۔۔۔۔
جب یہ خبر اِنڈونیشی حُکام تک پہنچی تو سب سے پہلے اِنڈونیشیا کے اُس وقت کے نائِب صدر آدم مالِک نے زہرا فونا کو اپنی رہائش گاہ پر مدعُو کِیا اور دورانِ مُلاقات اُس کے پیٹ پر کان لگا کر اذان سُننے کا شرف حاصِل کیا اور تصدیق کر دی۔۔۔
اُس کے بعد اِنڈونیشیا کے وزیر مذہبی امُور محمد ڈیچلن نے بھی اذان سُنی اور ایک بیان جاری کِیا کہ اِمام شافعی بھی تین سال اپنی ماں کے رحم میں رہے تو اِمام مہدی کیوں رحم سے اذان نہیں دے سکتے ۔۔۔ اِس کے بعد تو گویا اِنڈونیشی حُکام کی زہرہ فونا سے مُلاقات کی لائِن لگ گئی ۔۔۔ خُود صدر سوہارتو اور اُن کی بیگم نے زہرہ فونا سے مُلاقات کی ۔
لوگوں نے زہرا کو مریم ثانی کا درجہ دے دِیا۔ زہرہ کی شہرت اِنڈونیشیا سے نِکل کر پُورے عالمِ اِسلام میں پھیل گئی اور مُختلف مُمالِک نے زہرا فونا کو اپنے یہاں آنے کی دعوت دی ۔۔۔
ہماری عسکری حکُومت کو بھی یہ شرف اور نادر موقع حاصِل ہوا کہ لوگوں کے اذہان کو تبدیل کِیا جا سکے اور اُن کو روٹی اور منتقلی ء اقتدار کے چکر سے نِکال کر معجزات پر مرتکز کر دیا جائے جس کیلئے زہرا خاتون کو پاکستان کے سرکاری دورے کی دعوت دے ڈالی ۔۔۔
زہرہ فونا کی پاکستان آمد کے ساتھ ہی عُلماء کو تصدیق کے لیئے بلوا لیا گیا کہ آیا خاتُون کے پیٹ میں موجُود بچہ واقعی اِمام مہدی ہی ھے ؟
مولانا احترامُ الحق تھانوی اور مولانا شفیع اوکاڑوی نے باری باری خاتُون کے پیٹ کے قریب کان لگا کر اذان سُننے کے بعد پُورے یقین کے ساتھ بیان جاری کِیا کہ اذان کی آواز خاتُون کے اندرونی حِصوں سے ہی آ رہی ہے اور بس اب اِمام مہدی کی آمد آمد ہے ۔۔۔
ہمارے عُلماء حضرات کے لئے تحقیق شاید آواز سُننے کی حد تک ہی تھی۔ اُنہیں صرف ریڈیو اور ٹی وی کا علم تھاـ اُس وقت ٹیپ ریکارڈر کا کوئی خاص تصور نہیں تھا اگر کِسی اشرافیہ کے گھر ٹیپ ریکارڈر تھا بھی تو بڑے ڈبے نُما طرز کا تھا ۔
علماء نے اُس آواز کے منبع کی مزید کرید و جستجو مُناسِب نہ سمجھی کہ یہ خبر ہی اِس قدر خُوش کُن تھی کہ برادرانِ اِسلام مزید کُچھ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت سے قاصر ہو گئے۔ نہ صِرف ہمارے عُلماء بلکہ اِنڈونیشی جید عُلماء اور عالمِ اِسلام کے دیگر مُمالِک کے عالم بھی اِس ضُعف الاعتقادی میں آ گئے ۔
کراچی کی تقریباً پانج لاکھ سے زائد آبادی نے اور تمام مسالِک اور مکاتبِ فِکر کے جید عُلماء نے زہرا فونا کی اِمامت میں نمازِ جُمعہ ادا کرنے کی سعادت حاصل کر لی ۔
یہ واقعہ اس قدر مضحکہ خیز تھا کہ وہ عورت اپنے پیر کعبہ کی طرف کر کے بیٹھ گئی اور اُس کے پیٹ کے پاس مائِیک اسٹینڈ رکھ دیا گیا اور عوام معہ عُلماء و مشائخ حضرات نے اُسکے پیچھے اِمام مہدی کی اِقتداء میں باجماعت نماز جمعہ ادا کی ۔۔۔
پھِر کُچھ یُوں ہُوا کہ ۔۔۔۔
چند ڈاکٹروں کے لئے اِس بات پر یقین کرنا مُشکِل تھا۔ چنانچہ اُنہوں نے صحیح صورتحال کو جاننے کی ٹھان لی ۔۔۔
مگر زہرہ فونا ہر دفعہ اُنہیں چکر دے کر نِکل جاتی ۔ مُسلسل کوشِش کے بعد ایک دِن ڈاؤ میڈیکل کالِج کے ڈاکٹر اُسے قابُو کرنے میں کامیاب ہو گئے اور دورانِ تفتیش زہرہ فونا کی ٹانگوں کے درمیان پھنسا ہُوا ننھا مُنّا ٹیپ ریکارڈر برآمد کر لِیا۔
اُسی روز زہرہ فونا پاکِستان سے براستہ اِنڈیا اِنڈونیشیا بھاگ گئی اور پاکِستانیوں کو مزید ماموں بننے اور سعادتیں حاصل کرنے کا عظیم موقع مزید نہ مل سکا ۔۔۔
بعد میں زہرہ فونا اور اُس کا شوہر اِنڈونیشیا میں گِرفتار ہوئے اور اُنہوں نے قبُول کِیا کہ یہ سب اُنہوں نے دولت اور شہرت حاصِل کرنے کیلئے کِیا تھاـ
دُنیا آج بھی اِس واقعے کو یاد کر کے مُسلمانانِ عالم پر ہنستی ہے ۔۔۔

Post Views: 1,166

یہ بھی پڑھیں :

  1. مردے کیسے تصدیق کرتے ہیں کہ وہ مر چکے ہیں
  2. ایک کہانی ایک حقیقت
  3. مٹی کی طاقت – ایک آپ بیتی
  4. حضرت علی رض کی ایک روایت
  5. ایک حوصلہ افزاء مضمون
  6. سعودی عرب میں ایک لڑکی کی شادی
  7. لاہور میں جنات کا ایک سچا واقعہ.
  8. ایک تھی شہزادی
  9. دستک ایک سچا واقع
  10. فاسفورس – پیریاڈک ٹیبل کے عناصر

کیٹیگری:معلوماتی Tagged With: zohra fona, زہرہ فونا

Primary Sidebar

  • Facebook
  • YouTube

حال ہی میں شائع کی گئی کہانیاں

سایہ

سایہ ناول قسط 15 ( آخری )

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 14

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 13

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 12

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 11

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 09 اور قسط نمبر 10

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 07 اور قسط نمبر 08

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 05 اور قسط نمبر 06

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 04

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 03

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 02

جون 16, 2023

سایہ

سایہ ناول قسط نمبر 01

جون 16, 2023

Footer

ہم لاے ہیں آپ کے لئے سچی کہانیاں اس ویب سائٹ پر جو کے ہم نے مختلف ذرائع سے اکٹھی کی ہیں. ان کہانیوں میں سے کچھ کہانیاں حقیقی ہیں اور کچھ حقیقی نہیں ہیں. ہمارا مقصد بہتر سے بہتر کہانی آپکے لئے لکھنا اور پیش کرنا ہے. یہ کہانیاں ہمیں کچھ لوگ بھیجتے ہیں اور کچھ ہم خود سرچ کرکے آپکے لئے پیش کرتے ہیں

رابطہ کریں

زمرے

حالیہ شایع کی گئی

  • جن کا بچا
  • خوفناک رات
  • مائیکل جیکسن کی زندگی کے بارے میں حقائق
  • سایہ ناول قسط 15 ( آخری )
  • سایہ ناول قسط نمبر 14
  • سایہ ناول قسط نمبر 13
  • سایہ ناول قسط نمبر 12
  • سایہ ناول قسط نمبر 11
  • سایہ ناول قسط نمبر 09 اور قسط نمبر 10
  • سایہ ناول قسط نمبر 07 اور قسط نمبر 08

ڈھونڈیں

موضوعات

blue honey childhood death horror night life Michael Jackson zohra fona آپ بیتی بڑی خوفناک رات تو میرے پیر کونسا سیدھے ہیں حیرت کدہ دلچسپ واقعہ زہرہ فونا سایہ سایہ ناول قسط نمبر 09 اور قسط نمبر 10 سستا گھر اور شیطانی طاقت سسپنس سعودی عرب شہزاد روے قسط 15 ( آخری ) قسط نمبر 01 قسط نمبر 02 قسط نمبر 03 قسط نمبر 04 قسط نمبر 05 قسط نمبر 05 اور قسط نمبر 06 قسط نمبر 06 قسط نمبر 07 قسط نمبر 07 اور قسط نمبر 08 قسط نمبر 08 قسط نمبر 09 قسط نمبر 09 اور قسط نمبر 10 قسط نمبر 10 قسط نمبر 11 قسط نمبر 12 قسط نمبر 13 قسط نمبر 14 لڑکی کی شادی مائیکل جیکسن مردے کیسے تصدیق کرتے ہیں کہ وہ مر چکے ہیں معلوماتی ناول نیلا شہد ڈراؤنی ﻣﺴﺠﺪﻭﮞ ﮐﺎ ﻋﺎﺷﻖ

Copyright © 2025 · Magazine Pro on Genesis Framework · WordPress · Log in