…پیارے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا اظہار….
ھالی ووڈ کی تاریخ میں ایک بار ایک بہت ہی عجیب واقعہ پیش آیا جو ھمیشہ کے لیے ھالی ووڈ کا یادگار واقعہ بن گیا.
وہ واقعہ کچھ اس طرح پیش آیا کہ ھالی ووڈ کی بلیوارڈ سڑک کے اطراف میں واک آف فیم کے نام سے ایک تقریب منعقد کی جاتی ھے اس تقریب میں امریکہ کا نام روشن کرنے والے ھیروز کے ناموں کے ستارے سڑک کے اطراف میں بنے راستے پر زمین پر لگائے جاتے ہیں.
ھر ستارے کے ساتھ ھیرو کا نام لکھا ھوتا ھے لوگ وہاں سے گزرتے ہوئے اپنے ھیروز کے نام پڑھتے ہیں ان کی خدمات سے آگاہ ھوتے ہیں اور خوشی محسوس کرتے ہیں . یہ تقریب بہت بڑے اعزاز والی ھوتی ھے..
45 سال پہلے کی بات ہے اس سال بھی واک آف فیم کے سلسلے میں امریکہ کے ھیروز کے نام کے ستارے سڑک پر لگائے جا رہے تھے.. اس موقع پر ایک ھیرو نے اپنا ستارہ زمین پر لگوانے سے انکار کر دیا. اس کا کہنا تھا کہ وہ اپنے نام کو زمین پر لکھا ھوا برداشت نہیں کر سکتا اگر منتظمین کو اس پر اعتراض ھے تو وہ چاہیں تو اس کا نام ھیروز کی لسٹ میں سے نکال سکتے ہیں..
یہ عجیب و غریب اعتراض تھا پہلے کبھی بھی ایسا نہیں ھوا تھا ھیروز اس واک آف فیم میں اپنے نام کے ستارے کو سڑک پر لگانے پر اعتراض نہیں کیا کرتے تھے بلکہ وہ تو اپنا نام. اس فہرست میں شامل ھونے کو ہی اپنی سب سے بڑی خوش نصیبی سمجھتے تھے. جس شخص نے اعتراض کیا تھا وہ اس زمانے میں امریکہ کا سب سے ٹاپ کلاس ھیرو تھا..
انتظامیہ نے اس سے پوچھا کہ اسے کیوں اعتراض ھے.
ھیرو نے کہا بات صرف میرے نام کی نہیں ھے..
دراصل جس ھستی کے نام پر میں نے اپنا نام رکھا ھے مجھے اس کے نام سے ایسا عشق ھے اور میرے دل میں اس نام کی ایسی عزت ھے کہ میں برداشت ہی نہیں کر سکتا کہ یہ نام زمین پر لکھا جائے زمین پر نام لکھنے سے نام کی توہین ھوگی.
میں اپنے نام اس فہرست سے ھزار بار خارج کروا سکتا ھوں لیکن اس عظیم نام کی توہین برداشت نہیں کر سکتا. اگر آپ لوگوں نے مجھے اس تقریب میں شامل رکھنا ھے تو میرے نام کے ستارے کو دیوار پر بلند جگہ پر لگاؤ..
ھیرو کی شرط مان لی گئی اور یوں تاریخ میں پہلی اور آخری بار کسی ھیرو کے نام کا ستارہ واک آف فیم کی تقریب کے موقع پر دیوار پر کافی بلندی پر لگایا گیا تھا..
اس عظیم ھیرو کا نام باکسر محمد علی تھا.
اور جس نام کی توہین اس کی برداشت سے باہر تھی وہ نام اس کے آقا محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا تھا..
نام محمد سے اس کے عشق کا یہ عالم عجیب تھا.. یہ اس کا قصور نہیں تھا نہ ہی یہ جذبہ اس کے اندر خودبخود پیدا ھوا تھا بلکہ یہ بہت بڑا معجزہ ھے کہ جس نے بھی مدینے کے تاجدار صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی غلامی قبول کی اس کے لیے یہ نام اس کی زندگی کا سب سے مقدس نام بن جاتا ھے وہ ایک اور ہی دنیا کا باسی بن جاتا ہے جہاں محبوب کے عشق میں، محبوب کی شان کی خاطر جان دی بھی جا سکتی ھے اور کسی گستاخ کی جان لی بھی جا سکتی ھے..
اسی طرح ایک واقعہ اور بھی پیش آیا جس میں اس زمانے کے ایک اور ھیوی ویٹ چیمپئن ارنی ٹیرل محمد علی کو نفرت اور چڑانے کے لیے محمد علی کی بجائے اس کے اسلام قبول کرنے سے پہلے والے نام کیشیئس کلے کے نام سے پکارا کرتا تھا.
لیکن محمد علی اسے بار بار روکتا. جبکہ وہ اسلام سے تعصب کی وجہ سے جان بوجھ کر ایسا کرتا تھا اس بات پر کئی بار محمد علی نے اسے رنگ سے باھر بھی بہت زیادہ مارا تھا لیکن لوگ چھڑا دیا کرتے تھے محمد علی کو اس بات کی بہت تکلیف ھوتی تھی لیکن وہ بڑی مشکل سے برداشت کرتا رہا. وہ موقع کی تلاش میں تھا کہ اگر کبھی ارنی ٹیرل سے مقابلہ ھوا تو وہ اسے اچھی طرح سبق سکھائے گا..
اور پھر بالآخر ایک بار ایسا موقع مل ہی گیا. رنگ کے اندر مقابلہ شروع ھوا. محمد علی پہلی بار مقابلہ شروع ھوتے ہی مخالف پر کسی وحشی کی طرح ٹوٹ پڑا. یہ اس کے مزاج کے خلاف تھا. وہ مقابلے کو دلچسپ بنانے کے ھنر سے واقف تھا. وہ اپنے مخالف کھلاڑی کو پہلے خوب تھکایا کرتا تھا. کسی ماھر رقاص کی طرح اس کے پاؤں ناچنے کے انداز میں بجلی کی طرح حرکت کرتے تھے اور وہ ایک بھی مکہ مارے بغیر کافی دیر تک رنگ میں ادھر سے ادھر اچھلتا رھتا تھا..
لیکن اس مقابلے میں ایسا نہیں تھا. وہ ٹیرل ارنی کو بری طرح پیٹ رہا تھا.. اس دوران وہ مکے برساتے ہوئے ایک ہی سوال کرتا جا رہا تھا.
بتاؤ میرا نام کیا ھے.
میرا نام کیا ھے.
مجھے بتاؤ میرا کیا نام ہے.
ساتھ ہی ساتھ وہ مکوں کی رفتار بڑھاتا چلا گیا. مخالف باکسر کو پتہ چل گیا کہ آج محمد علی کے ھاتھوں زندہ بچنا ناممکن ھے وہ دیوانوں کی طرح چلا چلا کر اس سے اپنا نام پوچھ رہا تھا اور پھر ارنی ٹیرل کی برداشت جواب دے گئی.
تب زندگی میں پہلی بار رنگ میں بدترین پٹائی کے نتیجے میں اس کے منہ سے محمد علی محمد علی نام ادا ھونے لگا..
بعد میں لوگوں نے محمد علی سے پوچھا کہ وہ اس نام کے لیے کیوں جذباتی ھے. اس نام کے معانی کیا ھیں. محمد علی نے نہایت ہی میٹھے اور محبت بھرے انداز میں بتایا محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے معانی ہیں وہ جس کی تعریف کی گئی ھو اور علی کے معانی بلند و بالا ھے..
جس نے عشق محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا جام پی لیا پھر وہ چاھے عرب کا ھو عجم کا ھو گورا ھو کالا ھو پاکستانی ھو امریکی ھو چاھے اس کی کوئی بھی زبان ھو وہ پوری دنیا میں موجود ھر مسلمان کے ساتھ ایک تسبیح میں پرویا جاتا ھے.. پھر وہ مرتے دم تک اس تسبیح سے خود کو جدا نہیں کر سکتا…