نیلا شہد :
2012 میں شمالی فرانس کے کچھ شہد سازوں کی پالتو مکھیوں نے اچانک سے نیلے اور سبز رنگ کا شہد بنانا شروع کردیا ۔
شہد کی یہ نیلی اور سبز رنگت واضح اور شوخ تھی ۔۔۔ اس سے قبل کسی نے آج تک نیلا یا ہرا شہد نہیں دیکھا تھا اور اس واقعے نے شہد سازوں کو حیرت و تشویش میں مبتلا کردیا کہ۔۔۔
کیا وہ مکھیاں کسی نئی طرز کی بیماری کا شکار ہیں جس میں شہد کا رنگ بدل گیا ؟
کیا ماحول میں کوئی ایسا کیمیکل یا گیس سرائیت کر رہا ہے کہ جس نے شہد کی رنگت بگاڑ دی ؟
کیا یہ کسی بائیولوجیکل تجربے کا نتیجہ ہے ؟
اور اس سے بھی بڑھ کے۔۔۔۔ کہیں یہ شہد زہریلا تو نہیں ؟
چنانچہ شہد کے سیمپلز کو ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری میں بھجوا دیا گیا ۔۔۔۔۔
لیبارٹری میں اس منفرد شہد کے تجزیے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ ” یہ شہد محفوظ اور قابل استعمال ہے ۔۔۔ اس کے استعمال میں کوئی قباحت نہیں ۔”
چھکنے پر اس شہد کا ذائقہ تو عام شہد سے بھی کہیں زیادہ لذیذ نکلا ۔۔۔۔
لیکن وجہ کا تعین اب تک باقی تھا ۔۔۔ نیلے و سبز شہد کی پروڈکشن کے سب سے زیادہ واقعات Ribeauville نامی قصبے میں ہورہے تھے ۔
اسی قصبے کے نزدیک ایک بائیوگیس پلانٹ بھی قائم ہے۔۔۔۔ شہد سازوں نے اس تغیر کی وجہ اس پلانٹ کو قرار دیا ۔
لیکن ماہرین نے اس بات کو مسترد کردیا۔
آخرکار ۔۔۔۔۔ شہد کی مکھیوں کا تعاقب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، اب ظاہر ہے ان کا تعاقب کرنا کونسا آسان بات تھی ؟
تاہم یہ طریقہ رنگ لایا اور کچھ دن بعد ایک ایسا انکشاف ہوا کہ جس نے شہد سازوں کو اپنا سر پیٹ لینے پے مجبور کردیا ۔۔۔۔ پتا چلا کہ یہ مکھیاں ایک نزدیکی فیکٹری میں بہت آیا جایا کرتی ہیں۔ اس فیکٹری میں مشہور رنگ برنگی میٹھی کینڈی M&M کی پروڈکشن کی جارہی تھی ۔۔۔۔ اور ان مکھیوں کو اس کا رنگ برنگا سیرپ کھانے کا چسکا پڑ گیا تھا۔۔۔۔ یہ چٹوری مکھیاں اب پھولوں کا رس چوسنے یا شہد سازوں کا فراہم کردہ مخصوص شیرہ پینے کی بجائے روزانہ جاکر کینڈی سیرپ پی پلا کر آیا کرتی تھیں ۔۔۔۔ اور اس کے اثرات براہِ راست شہد کی رنگت و گاڑھے پن پے پڑ رہے تھے ۔