اکثر اوقات آپ لوگوں نے یہ دیکھا ہوگاکہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد فلیٹ ارتھ ( Flat Earth) کی حامی ہے، ان کے نزدیک یہ زمین گول نہیں بلکہ فلیٹ ہے ۔فلیٹ ارتھرز ساتھ ساتھ یہ دعوہ بھی کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ زمین سورج کے گرد نہیں بلکہ سورج زمین کے گرد چکر لگاتا ہے۔ان کے نزدیک سورج زمین سے قدر چھوٹا ہےاور اس کے گرد گھوم رہا ہے۔
تو آج ہم اس پوسٹ میں یہ جاننے کی کوشش کریں گے،اگر زمین فلیٹ ہوتی تو زمین پر ہمیں کیسے مناظر دیکھنے کو ملتے؟ فلیٹ زمین پر گریویٹی کے کیا اثرات ہوتے نیز دن اور رات کا کیا معمول ہوتا؟
اگر واقعی سورج فلیٹ زمین کے گرد حرکت کرتا ہوتا تو ہمیں زمین سے یہ منظر کیسا لگتا؟
فلیٹ ارتھ میں موجود پانی کا بہاؤ کس طرف ہوتا؟
اگر چاند گرہن لگتا تو اس کا منظر کیسا دکھائ دیتا؟نیز جب زمین اپنے محور کے گرد حرکت کرتی تو اس کا اثر
زمین پر بسنے والوں پر کیا ہوتا؟
میں، جتنا ہو سکے ان سوالات کے جوابات مختصر انداز میں دینا پسند کروں گا،امید ہے فلیٹ ارتھرز بھی اس تحریر سے فائدہ اٹھائیں گے۔
∆ فلیٹ زمین اور گریویٹی∆
کیا آپ کو معلوم ہے کہ زمین سفریکل شکل میں کیوں ہے؟ جی ہاں گریویٹی کیوجہ سے کیونکہ جب گریویٹی مٹر (matter ) کو ہر طرف سے یکساں قوت کے ساتھ اپنی جانب کھینچتی ہے تو وہ مٹر (matter ) سفریکل یا گول شکل میں ایک جگہ پر یکجا ہو جاتا ہے، لیکن ٹھہریےفلیٹ ارتھرز تو یہ مانتے ہی نہیں کہ زمین گول ہے۔ اب چلو اس صورت میں ہم تھوڑی دیر کے لئے یہ تصور کر لیتے ہیں کہ زمین فلیٹ ہے، لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا کہ فلیٹ ارتھ میں گریویٹی ہو تو اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
تھوڑی دیر کے لیے ہم اپنی زمین کو کیک شکل کا سمجھ لیتے ہیں،اور اس کے سنٹر کو گریویٹی کا گھر سمجھ لیتے ہیں اب فلیٹ ارتھ کے سنٹر سے نکلنے والی گریویٹی
کا فلیٹ ارتھ پر موجود اشیاء ( objects) سمندر،دریا انسانوں پر کیا اثر ہوگا؟
اگر پانی کی بات کیجائے تو فلیٹ ارتھ پر موجود سارے کا سارا پانی (سمندر،دریا،ندی ،نالے ) گریویٹی کے کھنچاؤ
کی وجہ سے زمین کے سنٹر میں جمع ہونے لگے گا اور نتیجتاً زمین کا درمیانی حصہ میں ایک بہت بڑا سمندر بن جائے گا۔
اگر انسانوں کی بات کیجائے تو زمین کے سنٹر پہ رہنے والے لوگوں کے لیے قدم ایک جگہ سے اٹھا کر دوسری جگہ رکھنا تک مشکل ہو جائے گا کیوں؟
کیونکہ فلیٹ ارتھ کے درمیان میں موجود گریویٹی کا کھنچاؤ کافی حد تک طاقتور ہوگا۔
باقی اطراف کی بات کیجائے تو جتنا جتنا ہم سنٹر سے دور ہوتے جائیں گے اتنا ہی گریویٹی کا اثر بھی کم ہوتا جائے گا،شاید آپ کو سو کلو کا پتھر اٹھانے میں بھی کوئ دشواری پیش نہ آئے۔
زمین پر موجود درختوں کی بات کیجائے تو گریویٹی کیوجہ سے یہ ہمیں سب سنٹر کیطرف جھکے ہوئے دکھائ دیں گے۔
اب بھی اگر کوئ فلیٹ ارتھر یہ سوچتا ہو کہ زمین فلیٹ ہے تو وہ یہ سب باتیں خود ( observe)کر سکتا ہے ،آیا یہ بات ہے یا نہیں۔؟
انشاللہ باقی سوالات کے جوابات ہم اپنی اگلی قسط میں جاننے کی کوشش کریں گے۔