دور جدید اور توہم پرستی
انسان کی نظر کا دارومدار اس کے عقیدے یا اس کی سوچ پر ہوتا ہے ۔جیسے کہ کہا جاتا ہے کہ بھوکے کو چاند بھی روٹی نظر آتی ہے ۔ جیسا انسان سوچتا ہے ویسا ہی ہو جاتا ہے اسی لئے زمانہ قدیم سے لے کر آج تک توہم پرستی کو ایک خاص مقام حاصل ہے۔ اب دور جدید میں جب حضرت انسان نے اتنی ترقی کرلی ہے کہ بہت سی چیزوں کو جب تک سائنس سے پرکھا نہ جائے اس وقت تک اس کو قبولتے نہیں ہیں ۔ اس کے باوجود دیکھا یہ گیا ہے کہ بہت سی جگہوں پر خاص کر برصغیر پاک وہند کے ممالک میں توہم پرستی ابھی تک موجود ہے ۔
آج ہم آپ کو ان توہمات کے بارے میں بتائیں گے جو ہمارے ملک میں زبان زدو عام پہ نہیں ہیں مگر دوسرے ممالک کے لوگوں کے دلوں میں راسخ ہیں۔ اور لوگ ان پہ اندھا اعتماد کرتے ہیں اور ان کے ساتھ اسی عقیدے کے مطابق اچھا یا برا ہوتا ہے۔
اسپین میں منگل کے دن مہینے کی 13 تاریخ ہو تو اسے قومی طور پر بدقسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ چائنا میں 8 کا ہندسہ مبارک اور 4 کا ہندسہ منحوس خیال کیا جاتا ہے حتیٰ کہ کچھ لوگ عمارت کی چوتھی منزل تعمیر نہیں کرتے۔ انہیں لگتا ہے کہ ہر سال خوش قسمتی گھر کے اگلے دروازے سے داخل ہوتی ہے اس لیے وہ صفائی کرکے گھر کی نحوستوں کو کچرے کے ساتھ پچھلے دروازے سے باہر پھینک آتے ہیں۔ آئرلینڈ میں دلہنیں اپنے لباس یا زیورات میں چھوٹی گھنٹی ضرور استعمال کرتی ہیں جسے خوش قِسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
. . . روس میں خالی بالٹی کہیں لے جانے کو بُرا شگون سمجھا جاتا ہے۔ فن لینڈ کے لوگ یقین رکھتے ہیں کہ اگر مکڑی کو مارا جائے تو اگلے دن بارش ہوگی۔ پرتگال کے لوگ سمجھتے ہیں کہ الٹا چلنے سے برائی ہمارا رستہ سیکھ لیتی ہے۔ مصر میں خالی قینچی چلانے کو بُرا سمجھا جاتا ہے کیوں کہ اس سے ہوا میں موجود بد روحیں کٹ جاتی ہیں جس کے باعث ان کو غصہ آجاتا ہے۔ سوئٹزرلینڈ اور نیدرلینڈ کے لوگ شادی کے بعد گھر کے باہر صنوبر کا درخت لگاتے ہیں کہ یہ ان کے ازدواجی تعلقات میں مضبوطی ڈالے گا۔ برطانیہ میں چیونٹیوں کی آمد برے موسم اور ان کا قطار میں چلنا بارش ہونے کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ مغرب میں سفید مرغی نظر آنا رحمت جب کہ سیاہ مرغی کو شیطان کی روح گمان کیا جاتا ہے۔ ترکوں کا خیال ہے کہ اگر آپ دو ہم نام لوگوں کے درمیان کھڑے ہیں تو جو مراد چاہیں وہ پوری ہوگی۔
یوں تو یہ موضوع بہت طویل ہے قرآن وحدیث اور سائنس کی بہت سی دلیل موجود ہے مگر میں آخر میں بس یہی کہنا چاہوں گی۔
کسی بھی طرح کے توہم پرستی سے بچنا چاہیے۔ یہ ایک طرح سے شرک اور اللہ پر بھروسا نہ کرنے مترادف ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ان برائیوں سے محفوظ رکھے اور برے اثرات سے بھی بچا کر رکھے۔ آمین…….. جزاك اللهُ