ھالی وڈ کا مشہور ادکار اور فیشن ایکون جیمز ڈاین کی موت کار ریس کے دوران ایکسیڈنٹ سے ھو گئی تھی 1953 میں
لیکن آج بھی نوجوان اسکے اسٹیایل اور سحر میں گرفتار نظر آتے ھیں
اور دنیا کے تقریباً ھر ھیر سیلون میں اسکے بالوں کے اسٹیایل کو کاپی کیا جاتا ھے اسکی موت جب ھوی تو یہ صرف بائیس برس کا تھا
اسکی فلم جاینٹ اسکی موت کے بعد ریلیز ھوی اور کلاسک قرار پائی اسے جب آسکر ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا تو سب کی آنکھ اشکبار تھی کیونکہ یہ مر چکا تھا
ممکن ھے زندہ رھتا تو آج ھالی وڈ کا سپر اسٹار ھوتا
جب کار ریس کے دوران اسکی موت ھوی تو اسکے دوست نے عجیب بات بتای اسنے کہا کہ موت سے دو دن پہلے اسنے مھجے اپنی گاڑی میں بیٹھنے کی داوت دی اور میں بیٹھ بھی گیا لیکن مھجے عجیب سا احساس ھوا اور میں نے تعریف کی اور اتر گیا
کچھ ایسا بیان اسکے ساتھ کام کرنے والی ادکارہ نے بھی دیا ک جب وہ بیٹھی کار میں تو اسنے انجانا سا خوف محسوس کیا تھا اور میں نے اسکا زکر بھی کیا کافی لوگوں سے
اور ٹھیک کچھ ھی دن بعد اسکی کار دوران ریس حادثے کا شکار ھو گئی اور اسکی موت ھو گئی
اسی کار کو ایک گیراج کے مالک نے خرید لیا اور اس کو دوبارہ ٹھیک کروانے لگا دوران کام کے یہ گاڑی دو مزدوروں پر گری اور ان کی موقے پر موت ھو گئی
اسکے بعد اسی گاڑی کے ٹایروں کو کسی کا ریسر نے خرید کر اپنی گاڑی کو لگائے دوران کار ریس گاڑی کا بری طرح ایکسڈنٹ ھو گیا اور وہ ادمی بھی ھلاک ھو گیا
پھر اس کار کو ایک میوزیم میں بھی رکھا گیا اور یہ وھاں سے چوری ھو گئی تھی
یہ کار جس نے چرای اسنے اسے بیچا تو جس نے خریدی اسکی بھی پرسرار موت ھو گئی رات کو سوتے میں
اب یہ گاڑی ھنٹیڈ مشہور ھو گئی تھی حکومت نے اسے میوزیم اف ورجنیا میں رکھوا دیا تھا
لیکن ایک ھی ماہ کے بعد یہ کار وھاں سے غایب ھو گئی کیسے ھوی کس نے کی کچھ پتا نہیں چلا اور پھر اس وقت سے لیے کر آج تک یہ کار غایب ھے
پتا نہیں اسے آسمان نگل گیا یا زمین کھا گئی
کہتے ھیں ک جیمز ڈاین اسے بہت محبوب رکھتا تھا یہ ایک راز ھے جو ابھی تک نہیں سلھج سکا.