اسلام وعلیکم آج آپ کے لیئے ایک اور سچی داستان لے کر حاضر ھوی ھوں امید ھے کہ پسند کرینگے
اگر آپ کو پتا چلے کہ زندہ انسانوں کی کھال اتار کر ان سے مختلف اشیاء بنائیں جائیں تو آپ یقیننں خوف کراھیت محسوس کرینگے لیکن ایسا حقیقت میں کیا گیا ھے اور کرنے والی بھی ایک عورت تھی جسے لوگ ڈاین کے نام سے یاد رکھتے ہیں وہ تھی ایلزے کوخ نامی عورت جو جرمن نازی کیمپ میں اپنے ھی ظالیم خاوندکارل اٹو کوخ کے ساتھ تھی بوخن والڈ نازیوں کا تیار کردہ خطرناک ترین کیمپ تھا جہاں سے کوئی ھی زندہ سلامت بچ کر نکل جاتا تھا نہیں تو وہ وہ سزائیں دی جاتیں ک بس روح کانپ جاتی تھی بوخن والڈ کیمپ کا انچارج ڈاکٹر برنر تھا ڈاکٹر برنر نے زندہ قیدی کی کھال سے جوتے تیار کروائے اور ھٹلر کی محبوبہ ایوا براون کو بطور تحفہ بیھجوایا جسے ایوا نے لینے سے انکار کر دیا تھا
ایلزے کوخ اس ظلم میں اپنے خاوند کا بھر پور ساتھ دیتی تھی اس نے اپنے ھی گھر کے ایک کمرے کو عقوبت خانے میں تبدیل کر رکھا تھا جہاں وہ من پسند قیدی منگوا کر اسے ازیت دیتی اور اسے مار ڈالتی تھی اسکے اس کام میں نازی فوجی بھی اسکی مدد کرتے تھے وہ زندہ قیدیوں کی کھال اتار کر ان کی مختلف اشیاء بنواتی اور اپنے جاننے والوں کو تحفے میں دیا کرتی تھی آج بھی انسانی کھال سے بنی ھوی اشیا میوزیم میں موجود ہیں جن مین انسانی کھال سے تیار کیا گیا لیمپ کور پرس پننیے والی جیکٹ اور انسان کے سکڑتے ہوئے سر والی ٹرافیاں موجود ھیں
ایلزے کا ایک اور بھی شوق تھا کہ وہ ان قیدی جو ک اپنے جسم پر ٹیٹو بنواتے تھے جسم کا وہ حصہ کاٹ کر رکھ لیا کرتی تھی جن پر ٹیٹو بنے ھوتے تھے
اسی ڈر سے بہت سے قیدی اپنے خفیہ ٹیٹو والے جسم کے حصے چھپا کر رکھا کرتے تھے ک اس ڈاین کی نظر نہ پڑ جاے اسکے ظلم سیتم کی داستان پورے جرمنی میں مشہور ھو گیں تھیں تو نازیوں نے ھی اسکے خاوند پر ساز وسامان اور ھتیاروں کے سلسلے میں بے ایمانی کا مقدمہ کیا اور ان دونوں کو پیشِ کیا گیا جس پر اس کے خاوند کو سزاے موت سنائی گئی اور اسے چھوڑ دیا گیا تھا
جنگ کے خاتمے کے بعد اسے اتحادی عدالت میں پیش کیا گیا اور بہت سے لوگوں نے اسکے ظلم کی گواھی دی جو اس نے قیدیوں پر کیے تھے اس کو اس سے پہلے ک سزا سنائی جاتی اسنے خود ھی جیل میں خود کشی کر لی یوں دنیا سے ایک ظلم عورت اپنے انجام کو پہنچ گئی لیکن اج بھی جرمنی میں اسے ڈاین کے نام سے یاد کیا جاتا ھے اور جب بھی کسی ظالم جابر کا زکر آتا ھے تواسے بھی یاد کیا جاتا ھے
اگر املاح میں غلطی ھو جائے تو معزرت خواہ ہوں