ایسا دلخراش واقعہ جس کے نتیجہ میں تین دن اپنے حواس میں نہیں آسکا…
جیسا کہ آپکو معلوم ہے کہ لاکڈاؤن کی وجہ سے سب گھر پر ہی تھے.. میرا کزن جو میٹرک کا سٹوڈنٹ ہے وہ میرے پاس ٹیوشن پڑھنا چاہ رہا تھا, میں نے سوچا ویسے بھی فری ہوں تو کیوں نہ اسکو پڑھا دوں.
لیکن مجھے نہیں معلوم تھا کہ اسکا انجام اتنا دل دہلا دینے والا ہوگا…
ہوا کچھ یوں کہ میں نے اس سے انگلش کا ایک پیراگراف ٹرانسلیٹ کروایا. اور اسکو یاد کرنے کیلۓ دیا, اور خود جنات کی دنیا کے گروپ میں مصروف ہو گیا…
تھوڑی ہی دیر بعد میں نے سنا کو وہ ایک مخصوص لفظ کا رٹا لگا رہا ہے.
وہ ایک ہی سانس میں بولےجا رہا تھا
"پھسائی چلو جی”
پھسائی چلو جی”
میں نے دماغ پر بہت زور ڈالا لیکن مجھے یاد نہ آیا کی پیراگراف میں ایسا کوئی لفظ تھا….
میں نے علی سے پوچھا کہ علی یہ کیا پڑھ رہے ہو؟؟
کہنے لگا عبداللہ بھائی "پھسائی چلو جی” یاد نہیں ہو رہا…
میں نے حیرت سے اس کی جانب دیکھا تو اس نے کتاب پر انگلی رکھ دی. اس لفظ کو دیکھنے کے بعد میرے رونگٹے کھڑے ہو گۓ.😳 پیروں کے نیچے سے زمین نکل گئ, اور آسمان سر پر آ گرا…
مجھے سمجھ نہیں آ رہا تھا, میں اُسکا سر پیٹوں یا اپنا😭
لفظ تھا "psychology "(سائیکالوجی)
.
.
.
.
کیا یہ جنات کا اثر تھا؟؟؟؟؟
کوئی ہوائی مخلوق؟؟؟؟
یا کچھ اور؟؟؟؟؟
اپنی راۓ ضرور دیجیۓ….
.
.
از قلم: عبداللہ شیخ (ٹیچر سا)