سلام وعلیکم امید ھے آپ سب خیریت سے ھونگے اللہ تعالیٰ آپ سب پر اپنا خاص کرم کرے
ایک کہانی لے کر اپکی خدمت میں حاضر ھوی ھوں امید ھے آپ کو اچھی لگے گی اب یہ سچ ھے یا نہیں یہ اللہ تعالیٰ کی زات ھی جانتی ھے
انگلینڈ کے شاھی محل میں ملازمت کرنے والا ٹمپجوٹ سمھتھ نے اخبار میں نو سال پہلے بیان دیا کہ بیکنگم پیلس میں ڈیانا کی روح اس نے دیکھی ھے جس خبر کو بعد میں دبا دیا گیا تھا
اسی طرح ایک اور ملازم نے اپنا نام ظاہر کیے بنا بتایا ک اس نے سفید لباس میں ملبوس ڈیانا کی روح کو دیکھا ھے جو بہت افسردہ تھی
بیکنگم پیلس میں کام کرنے والے لوگوں نے محل میں کچھ عجیب سرگوشیاں سنیں ھیں جیسے کوئی کسی کو بلا رھا ھو
ایک ملازمہ نے خود بتایا کہ اسنے ڈیانا کی آواز خود سنی تھی جسے اس نے وھم قرار دیا تھس
ڈیانا سے سب واقف ہیں اسکی موت کیسے ھوئی سب کو پتا ھے لیکن اج میں آپ کو وہ کہانی بتانگی جو شاید آپ نے اس سے پہلے ن پڑھی ھو گی
ڈیانا سے بڑی دو بہنیں اور بھی تھیں جینی اور سادہ اور ایک بھائی
بہنوں میں ڈیانا اخری نمبر پر تھی سب سے بڑی بہن جینی کی شادی ایک نواب سے ھوی تھی وھیں پر لیڈی سارہ جو ڈیانا کی بہن تھی کی ملاقات شہزادہ چارلس سے ھوی تھی سارہ بہت خوبصورت اور زھین تھی چارلیس سے اسکی ملاقاتیں ھونا شروع ھو گئیں تھیں سارہ اکثر گلف کلب میں آجاتی تھی جہاں دونوں وقت بتاتے تھے دونوں میں بہت ھی اچھی دوستی ھو گی تھی اور چارلس نے سارہ کو شادی تک کا کہا جس کو اس نے دل سے قبول بھی کر لیا تھا
دونوں کی تصویریں اب نیوز کی زینت بننا شروع ھو گئیں تھیں
ک ایک دن چارلیس خود ملنے سارہ کو گیا وھاں اسکی ملاقات اسکی چھوٹی بہن ڈیانا سے بھی ھوی تھی پہلی ملاقات میں چارلیس نے ڈیانا کو نظر انداز کر دیا تھا ڈیانا سترہ سال کی تھی
لیکن ڈیانا کو چارلس بہت اچھا لگا اس لیئے ک وہ ایک شہزادہ تھا تخت تاج کا وارث بڑا بیٹا تھا اور ڈیانا کو اس کا یوں اسے نظر انداز کرنا بہت برا لگا
ڈیانا پڑھای میں بیلکل بھی زھین نہیں تھی بہت مشکلوں سے پاس ھو جایا کرتی تھی جبکہ سارہ بہت زھین تھی
بحرحال جب بھی چارلیس کی ملاقاتیں ڈیانا سے ھویں اسنے اسے نظر انداز ھی کیا ایک دن چارلیس سارہ کو ملنے گیا تو سارہ تیار ھو رھی تھی اسنے ڈیانا کو کہا ک چارلیس کو اٹینڈ کرے اگر وہ جلدی آجاے تو ایسا ھی ھوا چارلیس وقت سے زرا پہلے آگیا تو ڈیانا نے اسے بیٹھایا جبکہ سارہ اپر ریڈی ھو رھی تھی
ڈیانا نے چارلیس کو جھوٹ کہا کہ سارہ گھر پر نہیں ھے اور اس نے کہا ھے کہ پھر کبھی ملیں گے ابھی وہ مصروف ھے
چارلس بہت حیران ھوا سن کر دوسرا ڈیانا نے کہا کہ میری بہن موڈی ھے
چارلس یہ سن کر واپس چلا گیا جب سارہ ریڈی ھو کر نیچے ای تو ڈیانا نے اسے بہت پیار کیا اور کہا تم کتنی خوبصورت ھو اور چارلیس تمھارے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ھے اور نخرے بھی کرتا ھے تھوڑی دیر ھی بیٹھا اور بولا میں اتنی دیر انٹظار نہیں کر سکتا ھوں نک چڑا دیکھو سارہ تمھاری مرضی ھے ویسے تم تو بہت ھی حسین ھو جبکہ وہ اف توبہ
سارہ کو بہت افسوس ھوا اس بات کا ادھر چارلیس نے بھی کافی دن سارہ سے کوی رابطا نہیں کیا تھا ادھر ڈیانا چارلیس سے رابطے میں تھی اس سے باتیں کرتی دل لگی کرتی اور جھوٹ بولتی ک سارہ تو کسی اور کو ڈیٹ کر رھی ھے وغیر ہ
دن گزرتے رھے سارہ اور چارلیس میں دوریاں بھی بڑھنے لگیں دونوں ھی نے ان غلط فیمیوں کو ختم نہیں کیا سارہ اتنی زیادہ مایوس ھوی ک اس نے کسی اور کو ڈیٹ کرنا شروع کر دیا تھا کیونکہ وہ اب گھر بسانا چاھتی
ادھر چارلس جو ڈیانا کی لھچے دار باتوں میں آگیا تھا ڈیانا سے اکیلے میں بھی ملنے لگ گیا اسے سارہ کی بیوفائی کا بہت دکھ تھا ڈیانا دونوں کے دلوں پر مرحم رکھ رھی تھی اور خوب دونوں کے درمیان فاصلے بڑھا رھی تھی
اخر ایک اخبار والے نے سارہ سے پوچھا کہ وہ اور چارلس کب شادی کر رھے ھیں تو سارہ نے نہ میں صاف جواب دے کر بات ختم کر دی تھی جس کا چارلس کو بہت افسوس ہوا بحرحال کچھ ھی ھفتوں کے بعد ڈیانا نے اپنے گھر والوں کو چارلیس کے بارے میں بتا دیا ک وہ دونوں ڈیت پر ھیں سارہ نے دیانا کو سمھجایا مگر ڈیانا کا تو پلان کامیاب تھا ڈیانا نے کہا کہ چارلس نے اسے خود ھی پرپوز کیا ھے
خیر اب کسی کو کوئی بھی اعتراض نہیں تھا سارہ نے بھی یہی سمجھا کہ اسکی طرف سے مایوسی کے بعد چارلیس نے ھی خود ڈیانا کو پرپوز کیا ھو گا
شادی کی تیاریوں میں بھی چارلس نے سارہ سے کوئی بات تک نہیں کی تھی شادی بہت دھوم دھام سے ھوی تھی ڈیانا بہت ھی خوش تھی اسکا خواب پورا ھو چکا تھا ایک بات جو ملازمین محل کے بتاتے ہیں ک ڈیانا نے سارہ کو بیکنگم پیلس انے سے منع کر دیا تھا سب آتے تھے سوائے سارہ کے
پہلے بیٹے کی پیدائش پر سارہ اس وقت شادی کر چکی تھی اسکی ملاقات چارلس سے ھو گئی تو دونوں نے ایک دوسرے سے بہت گلے شکوئے کیے چارلس نے اسے الزام دیا اور اس نے چارلس کو
باتوں باتوں میں اس دن کا بھی زکر آیا جس دن دیانا نے اپنا پتا کھیلا تو دونوں کو سب کچھ سمجھ میں آگیا ک ان کے ساتھ کیا ھوا تھا لیکن اب بہت دیر ھو چکی تھی دونوں ھی بہت آگے بڑھ گئے تھے
اس کے بعد چارلس دیانا سے کٹا کٹا رھنے لگا تھا وہ سارہ سے رابطا کرتا مگر سارہ نے اسے ک دیا ک وہ اب کسی کی بیوی ھے
اسی اثناء میں اس کی ملاقات اپنی ھی پرانی دوست کمیلا سے ھوی تھی
ڈیانا چارلس سے پوچھتی ک وہ پہلے جیسا کیوں نہیں رھا اسکے ساتھ مگر چارلس اگنور کر دیتا تھا
چارلس ڈیانا سے متنفر ھو چکا تھا اس نے سب کمیلا کو بتایا اسنے بھی ڈیانا کو برا بھلا کہا دوسرے بیٹے کی پیدائش کے بعد تو ان دونوں کے تعلقاتِ بہت خراب ھو چکے تھے یہاں تک ک ڈیانا بدلے کی آگ میں میجر جیمز ھیوٹ کے ساتھ افیر چلا لیا تھا اور پھر دونوں میں طلاق ھو گئی
ڈیانا یکے بعد دیگرے افیر میں پڑی ڈاکٹر حسنات جو پاکستانی ڈاکٹر تھا
پھر داودی الفاید کے ساتھ تو شادی بھی کرنی تھی اسنے لیکن دونوں کی ایک حادثے میں موت ھو گئی کیسے ھوئی کیا وجہ تھی یہ لمبی بحث ھے
سب ملازمین نے بہت بار نوٹس کیا کہ ڈیانا سارہ کو محل میں نہیں آنے دیتی تھی اور اسکی اپنی اس بہن سے کبھی بھی نہیں بنی
دو دلوں کو جدا کر کے اس نے بھی سکھ نہیں پایا تھا ادھر چارلس نے کمیلا کے ساتھ پکی ڈوستی رکھی کیونکہ اسکی عبادات ساری سے بہت ملتی تھیں
اور اسی سے شادی بھی کی جو ک ابھی تک قایم ھے
ڈیانا کی روح بے چین ھے بقرار ھے
اب اسکا بھوت شاھی محل میں کافی لوگوں نے دیکھا ھے لیکن بہت اداس اور افسردہ
اس میں کچھ بھی میرا اپنا نہیں ھے بلک بلک مختلف معلومات پر مبنی ھے
ڈیانا کا بھوت شاھی محل میں دیکھا گیا ھے