واقعہ یوں ہے کہ ہمارے گاؤں کے ساتھ والے گاؤں میں کسی کے ہاں ایک بیٹا پیدا ہوا یہاں پر ایک رسم ہے کہ بیری کے درخت کے پتے کاٹے جاتے ہیں اور انکو جلایا جاتا ہے اور پیدا ہونے والے بچے کے اوپر آگ کی دھونی دی جاتی ہے۔۔خیر یہ سب رسومات پوری کی گئیں۔یہ دوسرے دن کی بات ہے کہ بچہ غائب ہو گیا سارے گھر میں کہرام مچ گیا.سب بچے کو ڈھونڈ رہے ہیں اور بچہ ہے کہ مل نہیں رہا ایک دن کا بچہ تھا کہیں جا بھی نہیں سکتا تھا.میں پہلے بھی بول چکی ہوں کہ یہاں پر بھوت پریت کا رواج بہت عام ہے تو کئی لوگ بولے کہ یہ سب کسی ان دیکھی مخلوقات کا کام ہے.لوگ کر بھی کیا سکتے تھے رو دھو کر صبر کر لیا گیا لیکن رات کو عجیب وغریب واقعات ہونے لگے کبھی بچے کے رونے کی آواز آتی تھی تو کبھی چیخنے چلانے کی.
یوں ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بھی نہیں بیٹھ سکتے تھے سو انہوں نے کسی بزرگ بابا سے بات کرنے کی ٹھانی ایک مسلمان بزرگ بابا سے بات طے کی گئی بزرگ باباگھر آئے اور صورتحان سمجھ گئے ساری رات انہوں نے عمل کرنا تھا انہوں نے گھر والوں کو کہا کہ آپ لوگ آج رات کے لئے اس گھر سے چلے جائیں اور کسی پڑوسی کے گھر رات گزار لیں میں ان دیکھےمخلوق سے بات کرنے کی کوشش مرتا ہوں. گھر والے چلے گئے اور بابا نے اپنا چلہ شروع کر دیا ساری رات بابا نے چلہ میں گزاری گھر کے نزدیک کوئی بھی نہیں آتا تھا کیونکہ سارئ رات گھر سے عجیب وغریب آوازیں آتیں خدا خدا کر کے صبح ہوئی توبابا گھر سے نکلتے دکھائی دیے سب انکا انتظار کر رہے تھے بابا نے کہا کہ یہ سب کسی ان دیکھی مخلوق کی کارستانی ہے اور ان سے میں نے معاہدہ کر لیا ہے لیکن اب جو کچھ ہوا اسکو بھول جائیں ورنہ نقصان کے آپ لوگ خود زمہ دار ہوں گے ادلے کا بدلہ ہو گیا بس اب بات ختم تو گھر والے بولے کیا مطلب کیسا ادلہ بدلہ تو بابا نے جو کچھ کہا اسے سن کر سب کے رونگٹے کھڑے ہو گئے
بابا بولے کہ جس بیری سی تم لوگوں نے پتے توڑے تھے وہ رات کا وقت تھا تو جنات کے بچوں کو تکلیف ہوئی اور ان میں سے ایک گر کر مر گیا تو جنات نے بدلہ لینے کی ٹھانی اور انہوں نے تم لوگوں کے ایک دن کے نومولود بچے کو اٹھا کر گٹر میں پھینک دیا اور ان کا بدلہ پورا ہو گیا اب اس واقعے کو بھول جاؤ کیونکہ جنات کا کوئی بھی کچھ نہیں بگاڑ سکتا.
یہ سن کر سب چیخیں مارنے لگے اور روتےہوئے بھاگ کر گئےاور گٹر کا ڈھکن ہٹایا گیا تو واقعی وہ معصوم بچہ گٹر میں تیر رہا تھا..بچے کی ماں بے ہوش ہو گئی اسکو ہسپتال پہنچایا گیا اور بچے کو گٹر سے نکال کر صاف کیا گیا اور دفن کر دیا گیااسکی ماں پاگل ہو گئی تھی اور ایک مہینہ اس صدمے میں رہنے کے بعد اسکے دماغ کی رگیں پھٹ گئی تھیں اور وہ چل بسی..اسکے بعد کبھی ایسا واقعہ نہیں ہوا وہاں.
اب اس بندے نے دوبارہ شادی کر لی ہے چار مہینے پہلے اس کے ہاں ایک بیٹا پیدا ہوا اور حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس بچے کی شکل بالکل اپنے بھائی سے ملتی تھی اور جو ظالم جنات کے ہاتھوں ظلم کا شکار ہوا تھا.
ظالم کوئی نہیں ہے بس سب کو اپنی اولاد پیاری ہوتی ہے