میرے ساتھ پچھلے سال ان دنوں جبکہ میں عتکاف بیٹھی تھی عجیب واقع ہوا تھا
میں پچھلے سال رمضان میں عتکاف بیٹھی تھی ۔عتکاف کا پہلا روز تو بہت پرسکون اور عبادت میں مصروف گزرا مگر جیسے جیسے رات ہوتی گٸی پتا نہیں اتنی تسبیحات اور نوافل پڑھنے کہ باوجود بھی مجھے اک خوف نے گھیر لیا ۔۔پہلے دل کیا کے امی کو پاس بلا لوں لیکن پھر آنکھیں بند کر کہ جو بھی کلمہ تسبحی زبان پر آٸی پڑھتی گٸی ۔۔ساری رات آنکھیں بند کیے آیت الکرسی پڑھتی رہی ۔۔سحری تک تقریبا میری حالت غیر ہوچکی تھی سر چکرانے لگا اور جسم ٹھنڈا پڑنے لگا مگر میں ہمت سے پھر بھی جو زبان پر کلمہ درود آیا پڑتی رہی ۔۔
یہ پہلی رات کا واقع تھا ابھی نو راتیں باقی تھیں ۔۔اور میرے دل میں قیامت مچ رہی تھی کہ باقی راتیں ایسی ہوٸیں تو ۔۔لیکن پھر ہمت کر کہ دن گزرا اور امی کو بولا کہ میرے پاس کمرے میں سوٸیں ۔۔دوسری رات امی میرے پاس سوٸیں ۔۔میری رات تو پرسکون گزری مگر ۔۔امی کی طبیعت صبح تک بہت ذیادہ بگڑ گٸی ۔۔یہاں تک کہ انہیں ہوسپیٹل لے کر جانا پڑا ۔۔
اب مجھے یقین ہوگیا کہ یہاں کوٸی مسٸلہ ہے ۔۔مگر اب نا عتکاف توڑ سکتی تھی اور نا ہمت ہار سکتی تھی ۔۔اب تیسری رات تاق رات تھی جو جاگ کر گزارنی تھی ۔۔مگر جیسے ہی سب سوٸے اور میں اکیلی رہی تو مجھے پھر سے ویسا ہی خوف محسوس ہونے لگا ۔۔میں نے بہت ہمت باندھی کہ آج ہر حالت میں ۔۔میں نے عبادت کرنی ہے مگر میری ہمت ٹوٹنے لگی اور میں آیت الکرسی پڑھتے آنکھیں بند کر لیں ۔۔میرے پاٶں والی ساٸیڈ جہاں جاۓ نماز بچھاٸی ہوٸی تھی ۔مجھے کوٸی بیٹھا ہوا محسوس ہوا ۔۔اچانک پھر مجھے کسی کہ سسکنے کی آواز آٸی ۔۔خدا جانتا ہے اس وقت میری حالت کیا تھی۔۔ سانسں رک گٸی اور جسم پسینے میں ڈوب گیا ۔۔۔تقریبا ساری رات ہی یہ سلسلہ جاری رہا ۔۔صبح مجھے تیز بخار ہوگیا اور سر درد اتنا تھا کہ آنکھوں میں خون ٹپک رہا ہو ۔۔جسم میں ہلنے کی سکت بھی نا رہی مجھے لگا شاید میں مرنے والی ہوں ۔۔مگر جیسے جیسے سحری کا وقت قریب آتا گیا میرے جسم اور سر سے درد کم ہوتا گیا ۔۔فجر کی نماز تک طبیعت سنبھل چکی تھی ۔۔۔افطاری کے وقت طبیعت پھر غیر ہونے لگی یہاں تک کہ مغرب کی نماز کے دوران سجدے میں میری آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا گیا اور دوران نماز ہی میں کلمہ پڑھنے لگی کہ میرا وقت آ گیا اس کے بعد جب مجھے ہوش آیا تو امی بہن بھابی میرے پاس تھیں
ایک کزن بھی تھی جس نے سر درد کا دم کیا تو میری حالت کچھ سنبھال گٸی ۔۔وہ رات اتنی خوناک نہیں تھی مگر مجھے اس کے بعد باقی تمام راتوں میں بھی وہی سسکنے کی آواز مسلسل رات کو آتی رہی۔۔آواز ایسی تھی کہ جیسے کوٸی دعا میں کوٸی بوڑھی عورت بلک بلک کر رو رہی ہو ۔۔میری اتنی ہمت نا ہوٸی کہ میں آنکھیں کھول کر دیکھ سکتی کہ وہ کون ہے کیسی دکھتی ہے جس کی سسکیاں میں نے دس دن تک سنی تھی اور اس کے وجود کو اپنے پاس ہر وقت محسوس کیا تھا ۔
کیا آپ میں سے بھی کسی کہ ساتھ عتکاف میں ایسا کچھ ہوا